کٹتی ہیں اب توہ زندگی
کٹتی ہیں اب توہ زندگی
مرنے کی اتزار میں
اب نا خضا مے کوئی گھام
اب نا خوشی بہار میں
کٹتی ہیں اب توہ زندگی
کیا کیا فریب کھایے ہیں
کیا کیا ستم اٹھایے ہیہام تو کہی کے نا رہے ہائے!
کسی کے پیار میں
کٹتی ہیں اب توہ زندگی
دیکھی تھی ہمنے بھی بہار
ہم بھی ہنسے دھ ایک بار
کتنا قرار تھا کبھی اس
دل ای بیقرار میں
کٹتی ہیں اب توہ زندگی۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.