ہو کاوریا تیری کایا
امبر شیش جھکایے
دھرتی کے ماتھے کی ریکھا دکھے تو
اٹھلاتی بلکھاتی ایسے چلے تو
ویروں کے ڈیرے ہیں تیرے کنارے
گھوڑوں کی پیاسوں کو ہیں تیرے دھارے
کاویری سے ملنے چلتے ہی جانا ہے
شوکھ چنچل چلتے ہی جانا ہے
سرمئی شام ہوگی موسم سہانا ہے
اسکا آنچل چلتے ہی جانا ہے
کھیتوں کے پار چلتے ہی جانا ہے
اونچے آبشار چلتے ہی جانا ہے
نہروں کی قطار اسکا خزانہ ہے
ماٹی کی پکار ویروں نے جانا ہے
کیا پیارے نظاریں ہیں سیمبا سیمبا
دل کو تھامے ہیں
فاصلیں سونے کے جیسی سونے سونے کے جیسی
کنکر موتی کے جیسے موتی موتی کے جیسے
جی کہے یہیں رکنے یہیں یہیں پے رکے
پر منزل اور ہے منزل اور ہی ہے
سیمبا رے ویروں نے جانا ہے
تڑ-تڑ-تڑ تڑ-تڑ-تڑ تڑ-تڑ-تڑ
ویروں نے جانا ہے
ہو کاویری رے چلتے ہی جانا ہے
لالی لالا لالی لالا
گایے وہ بلایے مجھے وہ
ویروں کی زمین کو چلے چومنے کو
سینہ تان کے جیسے تیر کے
یارا رکنا نا بڑھتا جا
کاویری سے ملنے چلتے ہی جانا ہے
شوکھ چنچل ویروں نے جانا ہے
سرمئی شام ہوگی چلتے ہی جانا ہے
اسکا آنچل ویروں نے جانا ہے
او رے نازنی چلتے ہی جانا ہے
تیرے سنگ ہی ویروں نے جانا ہے
تیری چاہ میں چلتے ہی جانا ہے
تیرے رنگ ہی ویروں نے جانا ہے
سونا لٹایے رے سورج سیمبا
چاندی برسائے چندا سیمبا
سبز کھیتوں کا جالا ہے سیمبا
اٹکا ہے دل میرا رے امبا
رکو کیسے
ہو وقت برف کا ٹکڑا سیمبا
ہاتھوں سے پگھلے ہے سیمبا
فرض ہے میرے ذمے رے سیمبا
ہم تو اب چلتے ہیں امبا
یارا رے ہواؤں کے پر پے
دلکشی دلکشی
ملینگے ہم تجھسے تو پھر کبھی
دلکشی دلکشی
ابھی تو مجھے جانا ہے اور کہیں
کاویری سے ملنے چلتے ہی جانا ہے
شوکھ چنچل اسکا خزانہ ہے
سرمئی شام ہوگی موسم سہانا ہے
اسکا آنچل اپنا دیوانا ہے
او رے نازنی چلتے ہی جانا ہے
تیرے سنگ ہی چلتے ہی جانا ہے
تیری چاہ میں چلتے ہی جانا ہے
تیرے رنگ ہی چلتے ہی جانا ہے
کیا پیارے نظاریں ہیں
ویروں نے جانا ہے۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.