کہہ دو جی کہہ دو
چھپاؤ نا پیار
کبھی کبھی آتی
ہیں جھومتی باہر
ایسی جھومتی باہر
کیسے کاہو بالما
شرم کی ہیں بات
کہہ دیگا چاند
سبسے سن لےگی رات
سیا سن لےگی رات
دل کی لگی ہیں کیا
تم ہی بتاؤ
جھکی جھکی انکھیوں
کے پردے اٹھاؤ
دل کی لگی کو
تارو سے پوچھو
بہتی ندی سے
دھرو سے پوچھو
جو جلتے ہیں راتو کو
اپنی ہی آگ میں
کہنے وہ شبنم
کے ہاتھ کہہ دو جی کہہ دو
چھپاؤ نا پیار
کبھی کبھی آتی
ہیں جھومتی بہاراسی جھومتی باہر
کیسے کاہو بالما
شرم کی ہیں بات
کہہ دیگا چاند
سبسے سن لےگی رات
سیا سن لےگی رات
موسم چھیڑے کس کے
ٹرانے جھونکے ہوا کے
کیو ہیں دیوانے
مدہوش ہیں یہ ساری فجائے
پیار بھاری ہیں ان کی ادائے
یہ نظروں کے تارو
کی برکھا نا پوچھو
رس کی پڑے ہیں پھہر
کہہ دو جی کہہ دو
چھپاؤ نا پیار
کبھی کبھی آتی
ہیں جھومتی باہر
ایسی جھومتی باہر
کیسے کاہو بالما
شرم کی ہیں بات
کہہ دیگا چاند
سبسے سن لےگی رات
سیا سن لےگی رات۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.