کہنے کو دل نہیں
کہنے کو دل نہیں
کہلینا کہہ دو
دکھتا ہیں دل کہی
ہا دو آئی سے گڈ بیے
ہا دو آئی سے گڈ بیے
ہا دو آئی سے گڈ بیے
ہا دو آئی سے گڈ بیے
کہنے کو دل نہیں
دکھتا ہیں دل کہی
جانے ملے پھر نا ملے
بڑھنے لگے ہیں فیصلے
یہ ہیں ادھوری الودا
مل بھی نا پایے ہم گلی
اب کرکے یار بہنا
یادوں مے آ نا جانا
تمکو ہیں یہ بتلانا
رو دیںگے ہم وہیکہنے کو دل نہیں
ہا دو آئی سے گڈ بیے
ہا دو آئی سے گڈ بیے
رکھ نا چھپا کے بات ٹو
ایک دن جو بولی رات کو
آنکھوں مے آنکھیں دل کے
ہاتھوں مے لیکے ہاتھ کو
تم بن آسن نہیں ہیں
لگتا ہیں جان نہیں ہیں
دل ہیں سمن نہیں ہیں
ہوتا ہیں جو یہی
کہنے کو دل نہیں
دکھتا ہیں دل کہی
کہنے کو دل نہیں
ہا دو آئی سے گڈ بیے
ہا دو آئی سے گڈ بیے
ہا دو آئی سے گڈ بیے
ہا دو آئی سے گڈ بیے۔۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.