کہتے کہتے رک جاتی
ہیں نا جانے کیوں
دونوں آنکھے جھک
جاتی ہیں نا جانے کیوں
کہتے کہتے رک جاتی
ہیں نا جانے کیوں
دونوں آنکھے جھک
جاتی ہیں نا جانے کیوں
کہہ بھی رہے ہو
سن بھی رہے ہو
بولو نا بتا دو
بولو نا بتا دو
کہتے کہتے رک جاتی
ہیں نا جانے کیوں
دونوں آنکھے جھک
جاتی ہیں نا جانے کیوں
کبھی توہ نیند بھی آئی نہیں
آنکھوں سے خواب بھی جائے نہیں
ابھی یہی ہیں ابھی نہیں ہیں
کبھی جو گھوم ہو توہ لگے تم ہو
کیا کہہ رہے دھ
تم دو آنکھوں سے
کیوں کہہ رہے تھیٹم دو آنکھوں سے
بولو نا بتا دو
بولو نا بتا دو
ہو کہتے کہتے رک
جاتی ہیں نا جانے کیوں
دونوں آنکھے جھک
جاتی ہیں نا جانے کیوں
لبوں کی گرہ کھولو زارا
ہوا کی طرح اڑ لو زارا
ایسا توہ کبھی ہوا ہی نہیں
گلی بھی لگے چھوا بھی نہیں
کچھ توہ ہوا
ہیں نا انجانے مے
موڈ آیا ہیں جو افسانے مے
بولو نا بتا دو ارے
بولو نا بتا دو
کہتے کہتے رک جاتی
ہیں نا جانے کیوں
دونوں آنکھے جھک
جاتی ہیں نا جانے کیوں
کہہ بھی رہے ہو
سن بھی رہے ہو
بولو نا بتا دو۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.