خاک میں ملا تو کیا
پھول پھر بھی پھول ہیں
خاک میں ملا تو کیا
پھول پھر بھی پھول ہیں
گھوم سے ہر مانا
آدمی کی بھول ہیں
گھوم سے ہر مانا
آدمی کی بھول ہیں
خاک میں ملا تو کیا
پھول پھر بھی پھول ہیں
آندھیوں میں نا جلے
تو وہ چراغ ہی نہیں
آندھیوں میں نا جلے
تو وہ چراغ ہی نہیں
باہر ہی میں جو کھلے
وہ باگ باگ ہی نہیں
الجھنے نا ہو اگر
تو زندگی فزل ہیں
خاک میں ملا تو کیا
پھول پھر بھی پھول ہیں
پانو کٹ گئے تو کیا
ہوصلے جوان ہیں
پانو کٹ گئے تو کیا
ہوصلے جوان ہیں
ہوصلے جوان ہیں
امید پے ہی تو کھڈیجمی اور آسمان ہیں
جمی اور آسمان ہیں
یہ بےکاشی یہ بےبسی
راستے کی دھول ہیں
خاک میں ملا تو کیا
پھول پھر بھی پھول ہیں
مسکراکے کٹ دے
رنج اور گھوم کے راستے
مسکراکے کٹ دے
رنج اور گھوم کے راستے
انتظار میں کھڑی
خوشی ہیں تیرہ ویسٹ
انتظار میں کھڑی
خوشی ہیں تیرہ ویسٹ
اسی کی ہیں یہ زندگی
گھوم جیسے کبل ہیں
خاک میں ملا تو کیا
پھول پھر بھی پھول ہیں
خاک میں ملا تو کیا
پھول پھر بھی پھول ہیں
گھوم سے ہر مانا
آدمی کی بھول ہیں
گھوم سے ہر مانا
آدمی کی بھول ہیں
خاک میں ملا تو کیا
پھول پھر بھی پھول ہیں۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.