خضا کے پھول پے آتی
کبھی بہار نہیں
میرے نصیب میں آئے
دوست تیرا پیار نہیں
میرے نصیب میں آئے
دوست تیرا پیار نہیں
خضا کے پھول پے آتی
کبھی بہار نہیں
میرے نصیب میں آئے
دوست تیرا پیار نہیں
نا جانے پیار میں کب
میں زبان سے پھر جاؤں
میں بن کے آنسو خود
اپنی نظر سے گر جاؤں
تیری قسم ہیں میرا
کوئی اعتبار نہیں
میرے نصیب میں آئے
دوست تیرا پیار نہیں
میں روز ایک نائی راہ تکتا ہوں
میں روز ایک نئے
گھام کی آہ تکتا ہوں
کسی خوشی کا میرے
دل کو انتظار نہیں
میرے نصیب میں آئے
دوست تیرا پیار نہیں
غریب کیسے محبت
کرے امیروں سے
بچھڑ گئے ہیں کئی
رانجھے اپنی ہیروں سے
کسی کو اپنے مقدر
پے اختیار نہیں
میرے نصیب میں آئے
دوست تیرا پیار نہیں
خضا کے پھول پے
آتی کبھی بہار نہیں
میرے نصیب میں آئے
دوست تیرا پیار نہیں۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.