یادوں میں تیری ڈوبا رہو میں
دن رات تجھکو سوچا کروں میں
جانے کیا ہو گیا ہیں لفظ بھی بےزبان ہیں
کھویا دل کچھ ہیں
کتنی چاہت کیسے کہوں میں
خیالوں میں تیرہ کھوئی رہوں میں
جانے کیا ہو گیا ہیں لفظ بھی بےزبان ہیں
کھویا دل کچھ ہیں
کھویا دل کچھ ہیں
دل جاجگر سے تجھپے ماروں میں
دیکھوں تجھے تو آہیں بھرونجانے کیا ہو گیا لفظ بھی بےزبان ہیں
کھویا دل کچھ ہیں
کھویا دل کچھ ہیں
میرے دل کو روگ لگا کے مجھکو ایسی سزا دی
دھند رہی ہیں میری نظرے تنے یہ کیسی وجہ دی
چاہت کا ایسا چھایا نشہ ہیں
چاہت کا ایسا چھایا نشہ ہیں
محبت میں کیسی ملی یہ سزا
جانے کیا ہو گیا ہیں لفظ بھی بےزبان ہیں
کھویا دل کچھ ہیں
کھویا دل کچھ ہیں۔۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.