رحمۃ کھدا کر زارا ایک دفعہ
دل دینے کا کہہ زارا فلسفہ
یہ ناچیز ایک چیز
اسکی مانگے ہیں تجھسے
مسافر یہ دہلیز
مانگے ہیں تجھسے
کھدایا تو بتا
کہاں اسکا پتا پتا کر
میں اسکے بنا بیپتا ہوں
بیپتا بیپتا بیپتا ہوں
تیزز کیو بیپھقر من
ڈھونڈھال کے میلو آئے
لمہو کی اس بھیڑ میں
مجھکو پل دے فرست کے
میڈمست کمبخت
فقریں دکھاییں اوہ اترائے
بس ایک کھایال اسکا
دل کی فطرت بادل دے
دل دینے کا کہہ زارا فلسفہ
ہیں چاہا اسے شدتوں
سے یوں ٹوٹ کے
وہ کیوں نا ملا مدتوں
سے یوں روتھ کر کے
کھدایا تو بتا
کہاں اسکا پتا پتا کر
میں اسکے بنا بیپتا ہو
بیپتا بیپتا بیپتا ہو
کھدایا تو بتا
کہاں اسکا پتا پتا کر
میں اسکے بنا بیپتا ہو
بیپتا بیپتا بیپتا ہو۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.