خوشی مانگی تھی اور گھام دے دیا
خوشی مانگی تھی اور گھام دے دیا
بھلا ہو تیرا او بیدرد دنیا
بھلا ہو تیرا او بیدرد دنیا
خوشی مانگی تھی اور گھام دے دیا
ستم سہنا مگر خاموش رہنا
جابا سے اتنا کرنا کچھ نا کہنا
کہے کیا حل اپنی بیباسی کا
بھلا ہو تیرا او بیدرد دنیا
خوشی مانگی تھی اور گھام دے دیا
ہوئے ارمان سارے خاک جل کے
محبت رہ گئی ہاتھو کو مال کے
چلا قابو نا کچھ بھی ہایے اپنا
بھلا ہو تیرا او بیدرد دنیا
خوشی مانگی تھی اور گھام دے دیا
مقدر ہیں تیرا دشمن زمانہ
نہیں دنیا میں اب اپنا ٹھکانا
بنی ہیں جان پر آئے موت آ جا
بھلا ہو تیرا او بیدرد دنیا
خوشی مانگی تھی اور گھام دے دیا۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.