کسی اپنے گھام کی کہانی سنو
کسی اپنے گھام کی کہانی سنو
کسی داستہ سنیں دل کی بتاؤ
کسی اپنے گھام کی کہانی سنو
بےبسی کی یہ حالت میں کیسے سہونگی
مصیبت کی علی میں کیسے رہونگی
یہ زلمو کا دریا
یہ پمال کشتی کی دھرابچنے کو ساحل میں کھوئی
کسی اپنے گھام کی کہانی سنو
لوٹا ہیں ضعلیم نے جو کچھ تھا اپنا
ہو گل کی جیون کی آشا ہیں سپنا
لگا میری نییا کنارے کھوائے
کسی آج اپنا سہرا بناؤ
کسی اپنے گھام کی کہانی سنو
کسی اپنے گھام کی کہانی سنو۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.