کوئی جانے نا کب کسی سے
کہا دوستی ہو
کوئی جانے نا کب کسی سے
کہا دوستی ہو
دوستی کے لیے ہیں ضروری کے
دو اجنبی ہو
کوئی جانے نا کب کسی سے
کہا دوستی ہو
آنکھ مل جاتی ہیں
لب مسکراتے ہیں
ہاتھو کے ملنے کا
بنٹا ہیں یو شباب
ہاتھ ملتے ہیں تو
دل سے دل ہیں ملے
زندگی میں یوہی
بنٹے ہیں سلسلے
اگر یہ نا ہو تو
تنہا ہر ایک آدمی ہو
اگر یہ نا ہو تو
تنہا ہر ایک آدمی ہو
دوستی کے لیے ہیں ضروری کیڈو اجنبی ہو
کوئی جانے نا کب کسی سے
کہا دوستی ہو
جیسے شبنم سے ہیں
پھولوں کی دوستی
جیسے سرگم سے ہیں
گیتو کی دوستی
ایسے ہی دوستی کیو نا
ہم تم کرے
پیار کے رنگ ہم
زندگی مے بھرے
دوست ہم بن جائے
مرضی اگر آپکی ہو
دوست ہم بن جائے
مرضی اگر آپکی ہو
دوستی کے لیے ہیں ضروری کے
دو اجنبی ہو
کوئی جانے نا کب کسی سے
کہا دوستی ہو
کوئی جانے نا کب کسی سے
کہا دوستی ہو۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.