کوئی کوئی رات ایسی ہوتی ہیں
کوئی کوئی رات ایسی ہوتی ہیں
جسمیں کوئی بات ایسی ہوتی ہیں، ہوتی ہیں
جو دل سے جبا تک لایی نا جائے
جو دل سے جبا تک لایی نا جائے
آنکھوں سے چھپائی بھی نا جائے
اوہ اوہ او کوئی کوئی رات ایسی ہوتی
جسمیں کوئی بات ایسی ہوتی ہیں
روشنی دیے کی بیری لگے
بیری لگے،بیری لگے
چندا کی چاندنی بھی جہاری لگے
جہاری لگے جہاری لگے
سیج بھی ہیں کلیوں سے محکی ہوئی
نینو مے نندیا ہیں بہکی ہوئی بہکی ہوئی
اور آنے والے آکے بھی نا آئےکوئی رات ایسی ہوتی
جسمیں کوئی بات ایسی ہوتی ہیں
بیکھدی دھیرے دھیرے لایی واہا، لایی واہا،لایی واہا
بیقراری مے بھی مج آئے جہا
آئے جہا آئے جہا آنچل بھی سر سے ڈالکنے لگا
امنگو کا ساگر چھلکنے لگا
کوئی پلکوں کو آکے جھکایے
کوئی رات ایسی ہوتی
جسمیں کوئی بات ایسی ہوتی ہا
جو دل سے جبا تک نا آئے نا جائے
جو دل سے جبا تک نا آئے نا جائے
آنکھوں سے چھپائی بھی نا جائے
کوئی رات ایسی ہوتی
جسمیں کوئی بات ایسی ہوتی ہیں۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.