کوئی لاکھ کہے ایسا ویسا
کوئی لاکھ کہے ایسا ویسا
اس دنیا کا اب در کیسا
جب تیری میری
تیری میری میری تیری ایک مرضی
جب تیری میری میری تیری ایک مرضی
جب تیری میری
تیری میری میری تیری ایک مرضی
بستے ہیں سجن آکاش تلے
کچھ لوگ برے کچھ لوگ بھلے
آ حس کے مل جائے گلی
جلتا ہیں کوئی سو بار جلے
جب تیری میری
تیری میری میری تیری ایک مرضی
جب تیری میری
تیری میری میری تیری ایک مرضی
میری آنکھوں کا ہی نور ہیں تو
میرے ماتھے کا سندور ہیں تکیو پاس بھی رہکر دور ہیں تو
کس بات سے اب مجبور ہیں تو
جب تیری میری
تیری میری میری تیری ایک مرضی
جب تیری میری
تیری میری میری تیری ایک مرضی
بیچائین محبت کیسی ہیں
نظروں میں شکایت کیسی ہیں
کیو دل کی حالت کیسی ہیں
سرکار طبیت کیسی ہیں
جب تیری میری
تیری میری میری تیری ایک مرضی
جب تیری میری
تیری میری میری تیری ایک مرضی
کوئی لاکھ کہے ایسا ویسا
اس دنیا کا اب در کیسا
جب تیری میری
تیری میری میری تیری ایک مرضی
جب تیری میری میری تیری ایک مرضی۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.