کوئی نا جانے کیا ہوگا کل، کیسے ہوںگی آنیوالے پل
کوئی نا جانے کیا ہوگا کل، کیسے ہوںگی آنیوالے پل
ڈوبا سویرا ہو، چھایا اندھیرا ہو، مولا دکھا دے راستہ
گھوم کا یہ سایا ہو، خوشیوں پے چھایا ہو، مولا دکھا دے راستہ
کوئی نا جانے کیا ہوگا کل، کیسے ہوںگی آنیوالے پل
کوئی نا جانے کیا ہوگا کل، کیسے ہوںگی آنیوالے پل
ڈوبا سویرا ہو، چھایا اندھیرا ہو، مولا دکھا دے راستہ
گھوم کا یہ سایا ہو، خوشیوں پے چھایا ہو، مولا دکھا دے راستہ
وقت جو بیتا ہیں، یاد آ گیا
آنکھوں میں باریشیں برسا گیا
وہ دن وہ راتیں، وہ ملاقاتینیادوں میں ہیں بس وہ ساری باتیں
رشتیں نا ٹوٹے ہو، دامن نا چھٹے ہو
مولا دکھا دے راستہ
کوئی نا جانے کیا ہوگا کل، کیسے ہوںگی آنیوالے پل
خوف کے سایے میں ہیں زندگی، ہر طرف ہیں کھڑی یہ بےبسی
اب ہیں سہارا بس ان دوایو کا، اب تو ہی موڑ رخ ان ہواؤ کا
تجھکو بلایے ہو، سن لے صدائے ہو، مولا دکھا دے راستہ
کوئی نا جانے کیا ہوگا کل، کیسے ہوںگی آنیوالے پل
ڈوبا سویرا ہو، چھایا اندھیرا ہو، مولا دکھا دے راستہ
گھوم کا یہ سایا ہو، خوشیوں پے چھایا ہو، مولا دکھا دے راستہ۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.