کوئی نا کوئی چاہیں
کوئی نا کوئی چاہیں
ہمسفر زندگی یہ
کوئی نا کوئی چاہیں
بہت اکیلے جی چکے ہیں
تھک کے تنہا اب رکے ہیں
کہہ رہی آوارگی یہ
کوئی نا کوئی چاہیں
کیسے جلایا کہاں دن بجھایا
کوئی تو ہو جسسے ہم بتائیں
اب توہ ہمے کوئی اپنا بلائے
خاموشی ہم کہاں تک نیواہیں
کوئی نا کوئی چاہیں
ہمسفر زندگی یہ
کوئی نا کوئی چاہیں
بہت اکیلے جی چکے ہیں
تھک کے تنہا اب رکے ہیں
کہہ رہی آوارگی یہ
کوئی نا کوئی چاہیں
کوئی تو ہمسے بھی رکھ لے امیدیں
کوئی تامنئی ہمسے سجا لے
جیسے ملی ہو وجہ زندگی کی
ایسا کوئی ہم سے ملکے جاتا دے
کوئی نا کوئی چاہیں
ہمسفر زندگی یہ
کوئی نا کوئی چاہیں
بہت اکیلے جی چکے ہیں
تھک کے تنہا اب رکے ہیں
کہہ رہی آوارگی یہ
کوئی نا کوئی چاہیں۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.