کوئی کیا کرے ہو
کوئی کیا کرے
چلتے چلتے جب کسی موڈ پر
راستہ روک لے
یہ ہوائیں دو دشائیں
یہ ہوائیں دو دشائیں
آدمی کتنا مجبور ہیں
آدمی کتنا مجبور ہیزندگی ایک دستور ہیں
منزلیں سامنے ہیں مگر
راستہ کس قدر دور ہیں
کوئی کیا کرے بس بن سوچیں جب
کوئی چل پڑے
کیا پتا کس طرف
لے جائیں دو دشائیں
لے جائیں دو دشائیں۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.