کچھ ہم بھی پاگل ہیں
کچھ تم بھی ہو دیوانے
نا تمکو کوئی سمجھے نا
ہمکو کوئی جانے
ہم لوگ ایسے نرالے ہیں
دل جو بھی کہہ دے
وہ کرتے ہیں
ہم دیکھ کے
جسکو زندہ ہیں
سچ پوچھو تو
اس پے مرتے ہیں
ہم ہیں جو منچلے
ہم ہیں وہ دلجلے
جیون کی راہ میں جو
دور ہیں چلے
او یاد کروگے ہمیں
من لو
کچھ ہم بھی …
مانا ہوگے تم کہیں
اور ہم کہیں پھر بھی گم نہیں
جائیں چاہیں ہم کہنائینگی وہیں یادیں سب حسین
یادیں جو آیینگی
کچھ ایسے چھایینگی
بیتے دن رات کی
تصویریں لایینگی
دن رات ان آنکھوں
میں من لو
شکی ڈا ڈا ڈا شکی شکی
جانا چاہیں تم جہاں
سوچنا وہاں
کیا تھا وہ سمن
کیسا تھا وہ گلاستان جسکی
داستان دل میں ہیں جوان
ہاں یہ پل اور یہ سمن
پایینگے ہم کہاں
یاد آییگا ہمیں
اپنا یہ گلاستان
ہر ہر قدم
راہوں میں من لو
کچھ ہم بھی من لو۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.