راتوں کو اپنی پلکوں سے
خواب سجانے دو
خواب سجنے دو
پھر کھابوں کو آنکھوں سے
نیند چرانے دو
خاموشیاں رکھتی ہیں
اپنی بھی ایک زبان
خاموشی کو چپکے
سے سب کہہ جانے دو
کچھ تو ہوا ہیں یہ کیا ہوا
جو نا پتا ہیں یہ جو ہوا
کچھ توہ ہوا ہیں
سمجھو کچھ سمجھو نا
جو قدم قدم چلوں
تجھے ہی تے کروں میں
سانسیں بانکر تجھے اوڑھ لوں
تو خیال سا ملا ہیں
جسکو جن سکوں میں
عادتوں میں تجھے جوڑ لوں
تجھسے روشن راتیں ساری
تجھپے ہی ختم باتیں ساری
خاموشیاں رکھتی ہیناپنی بھی ایک زبان
خاموشی کو چپکے سے
سب کہہ جانے دو
کچھ توہ ہوا ہیں یہ کیا ہوا
جو نا پتا ہیں یہ جو ہوا
کچھ توہ ہوا ہیں
سمجھو کچھ سمجھو نا
تجھے ایک بار پیار سے
جو چھو سکوں میں
وقت کو پھر وہیں روک دوں
پھر دل مچل کے گر
حدوں کو بھول جائے
دھڑکانو کا سفر چھوڑ دوں
تنے دی ہیں ساری خوشیاں
تو ہیں توہ ہیں میری دنیا
خاموشیاں رکھتی ہیں
اپنی بھی ایک زبان
خاموشی کو چپکے
سے سب کہہ جانے دو
کچھ توہ ہوا ہیں یہ کیا ہوا
جو نا پتا ہیں یہ جو ہوا
کچھ توہ ہوا ہیں
سمجھو کچھ سمجھو نا۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.