کچھ اور زمانہ کہتا ہیں
کچھ اور ہیں ضد میرے دل کی
کچھ اور زمانہ کہتا ہیں
کچھ اور ہیں ضد میرے دل کی
میں بات زمانے کی مانوں،
یا بات سنوں اپنے دل کی
کچھ اور زمانہ کہتا ہیں
دنیا نے ہمیں بےرحمی سے
ٹھکرا جو دیا، اچھا ہی کیا
نادان ہم سمجھے بیٹھے دھ
نادان ہم سمجھے بیٹھے دھ
نبھاتی ہیں یہاں دل سے دل کی
کچھ اور زمانہ کہتا ہیں
انصاف، محبت، سچائوو رہمو کرام کے دکھلاوے
کچھ کہتے زبان شرمتی ہیں
کچھ کہتے زبان شرمتی ہیں
پوچھو نا جلن میرے دل کی
کچھ اور زمانہ کہتا ہیں
جو بستی ہیں انسانوں کی
انسان مگر ڈھونڈے نا ملا
انسان مگر ڈھونڈے نا ملا
پتھر کے بتوں سے کیا کیجے
پھریاد بھلا ٹوٹے دل کی
کچھ اور زمانہ کہتا ہیں
میں بات زمانے کی مانوں،
یا بات سنوں اپنے دل کی
کچھ اور زمانہ کہتا ہیں۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.