کچھ میری نظر مدہوش ہیں
کچھ تیری نظر مستانی
ملتے ہی یہ نگاہیں
میں توہ ہونے لگی دیوانی
تو ہی بتا دل سے
میرے کیسی سدا یہ آئی
سپنے میرے ارمان
میرے لےنے لگی انگڑائی
کبھی جھومو میں کبھی گو میںہوئی اپنے سے بھی بیگانی
کچھ میری نظر مدہوش ہیں
جلانے لگے من میں
دیے دیکھی نرالی رہے
جانے کہاں رہے نئی
مجھکو پیا لے جائے
کیسا جادو ہیں کیسی مستی ہیں
ہونا جائے کوئی نادانی
کچھ میری نظر مدہوش ہیں۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.