کیا سوچ کے آئے دھ
کچھ یاد نہیں
یاد نہیں
کیا بول سجایے دھ
کچھ یاد نہیں
یاد نہیں
ہوش گھوم ہو گئے
یاروں ہم کھو گئے
ہوش گھوم ہو گئے
یاروں ہم کھو گئے
ابھی ابھی
یہیں کہیں
کیا سوچ کے آئے دھ
یاد نہیں
کیا بول سجایے دھ
کچھ یاد نہیں
وہ نازک نازک
پاؤ سے ہمارے
دل کی زمین پے
چلنے لگی ہیں
اسے دیکھ کے
گیتوں کے بول بدلے
اور دھن بھی
بدلنے لگی ہیں
اتنی جلدی کہانسب کو ملتا یہاں
اتنی جلدی کہاں
سب کو ملتا یہاں
ہمنوا ہمنشین
کچھ یاد نہیں
کیا بول سجایے دھ
نہیں یاد نہیں
وہ میٹھی میٹھی
سرگم کی زبان سے
چل دی ہمارا
دل گدگداکے
ایک پل کو ایسا
لگا کے جیسے گزری
کوئی قیامت
نجدک آکے
ہمسے وہ بیخبر
دل کی ضد ہیں مگر
ہمسے وہ بیخبر
دل کی ضد ہیں مگر
وہ ہیں جہاں چل وہیں
کیا سوچ کے آئے دھ
کچھ یاد نہیں
کچھ یاد نہیں۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.