انسان انسان
کیو روتا ہیں انسان
انسان انسان
کیو روتا ہیں انسان
ہر گھام کی دوا پیش ہیں
ہر گھام کی دوا پیش ہیں
کر ایش کا سمن
کیو روتا ہیں انسان
انسان انسان
کیو روتا ہیں انسان
سن بانس کی اس بانسری کے
سن بانس کی اس بانسری کے
گیت سہانے گیت سہانے
سینے میں ہوئے چھید
سینے میں ہوئے چھید
تو گاتی ہیں ترانے
مستی کی یہی شانمستی کی یہی شان
کیو روتا ہیں انسان
انسان انسان
کیو روتا ہیں انسان
ہو لب پے ہنسی
سے پے جو آفت تیرہ مدلائے
سے پے جو آفت تیرہ مدلائے
بھر جام خوشی کا
بھر جام خوشی کا
جو مصیبت کی گھٹا چھایے
جو مصیبت کی گھٹا چھایے
دکھ بہم ہیں نادان
دکھ بہم ہیں نادان
کیو روتا ہیں انسان
انسان انسان
کیو روتا ہیں انسان۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.