کیوں پھولوں کے
کھلے کھلے رنگ اڑ گئے
کیوں پھولوں کے
کھلے کھلے رنگ اڑ گئے
کیوں پھولوں کے
کھلے کھلے رنگ اڑ گئے
کیوں ان دنو
خود سے رہتی ہوں
میں خفا خفا
خفا خفا
کیوں پھولوں کے
اڑے اڑے رنگ اڑ کھلے
کیوں پھولوں کے
اڑے اڑے رنگ اڑ کھلے
کیوں ان دنو
ہوش میں ہیں میرے
نشہ نشہ
نشہ نشہ
کیوں پھولوں کے
کھلے کھلے رنگ اڑ گئے
تیری میری ٹکرارو سے
بنا دل کا یہ رشتہ ہیں
آئینہ تو میں دیکھو تو
تیرا چہرا ہی دھیتا ہیں
جب سے مجھسے تو ملی
جانے کیسے ملاقاتوں میں
یوںہی ایسی ویسے باتوں میں
کرے چھوٹے موتے وادیں دھ
اسی چھوٹے سے بہنے سے
پکے تجھے کھو دیا
میری ہی ہیں کھاتہ
میری ہی ہیں سجا
پھر بھی دل کہے
یہ کیوں ہوا
کیوں ان دنو
خود سے رہتی ہوں
میں خفا خفا
خفا خفا
کیوں پھولوں کے
اڑے اڑے رنگ اڑ کھلے
کیوں پھولوں کے
اڑے اڑے رنگ اڑ کھلے
کیوں ان دنو
ہوش میں ہیں میرے
نشہ نشہ
نشہ نشہ
آج سے جو میرے کل ہوںگی
تیری آنکھوں میں وہ دیکھتے ہیں
تیری باتوں کے جو اکثر ہیں
میری داستاں ہو لکھتے ہیں
ایسا مجھے کیوں ہوا
دھواں دھواں سی کہانی ہیں
تو بھی آنکھوں میں بھی پانی ہیں
گلوں سے یہ جو گزرتی ہیں
تیرہ گم کی نشانی ہیں
مٹ سی گئی ہر دعا
میری ہی ہیں کھاتہ
میری ہی ہیں سجا
پھر بھی دل کہے
یہ کیوں ہوا
کیوں ان دنو
خود سے رہتی ہوں
میں خفا خفا
خفا خفا
کیوں پھولوں کے
کھلے کھلے رنگ اڑ گئے
کیوں پھولوں کے
اڑے اڑے رنگ اڑ کھلے۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.