جلترنگ سی ہسی تیری
سنائی دے آج بھی
خوشبو تیری نئی نئی
تیرہ جانے کے بعد بھی
گھر کا وہ کونا تیرا
سنا بچھونا تیرا
تیرہ غیرموجدگی میں بھی
لگے ہونا تیرا
کیوں رے کیوں رے
کر گیا تنہا مجھے ایسے
کیوں رے کیوں رے
کانچ کے لمہو کے رہ گیریہ گئے چورے
تیری چیزے اب بھی ویسے ہی رکھتا ہوں
بیٹھا سناٹے میں اسکو تکتا ہوں
جب تک لوٹونگی تب تک راستہ دیکھونگا
اسکے علوا کربھی کیا سکتا ہوں
انگلی سے مجھکو پھر سے سلجھانے دینا اپنے
غصے گھنگھریلے بالوں کے بھورے
کیوں رے کیوں رے
کر گیا تنہا مجھے ایسے
کیوں رے کیوں رے
کانچ کے لمحوں کی رہ گئے
رہ گئے چورے۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.