لہو کو لہو پکاریگا
لہو کو لہو پکاریگا
لہو کو لہو پکاریگا
جنم جنم کا بندھن
راگ راگ مے موجے مریگا
لہو کو لہو پکاریگا
لہو کو لہو پکاریگا
ایک سورت کے ہو سکتے ہیں کیسے دو بیگانے
ایک سورت کے ہو سکتے ہیں کیسے دو بیگانے
آنکھے تو پہچان رہی ہیں لیکن دل نا منے
سچ تو سچ ہیں
سچ تو سچ ہیں
جٹھ کہا تک اپنے پاو پسریگا
لہو کو لہو پکاریگا
لہو کو لہو پکاریگا
کہا بچھڑی اور کہا پے آج ملی سنتانکہا بچھڑی اور کہا پے آج ملی سنتان
دل ہی دل مے امڑ رہا ہیں ممتا کا طوفان
آسو تو آسو تو پی جائے کوئی
جی کو کیسے مریگا
لہو کو لہو پکاریگا
لہو کو لہو پکاریگا
خون کی دو بوندو کا سنگم
راکھی کا بندھن
خون کی دو بوندو کا سنگم
راکھی کا بندھن
یہ کیا جانے ایک گود مے کھیلا انکا بچپن
اب تک جیت ہو
اب تک جیت سمیہ کی لیکن
سمیہ بھی ایک دن ہریگا
لہو کو لہو پکاریگا
لہو کو لہو پکاریگا۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.