لاکھوں لوگ چلے ہیں بلکھتے
لاکھوں لوگ چلے ہیں سسکتے
کہا ہو دنیا کے رکھوالوں
ایک نظر ان پر بھی ڈالو
دیکھو یہ دکھیو کی قطرے
چین رہی ہیں انکی بہارے
یہ سارے انسان لٹے ہیں
انکی سب ارمان لوٹ ہیں
انکی سپنے ٹوٹ گئے ہیں
ساتھی پیچھے چوٹ گئے ہیں
ایسے حل ہوئے ہیں انکی
جیسے ہو طوفان کے تنکے
ہایے سیاست کتنی گندی
بری ہیں کتنی تھرکا بوندی
آج یہ سب کے سب نار ناری
ہو گئے رشتے کے بکھری
لٹے ہیں لہکو سہاگ گھرو کے
بجھے ہیں لاکھوں چراغ گھرو کے
پوچھو آج کہیںگے یہ مکھڑے
کتنی چڑیو کے ہو گئے ٹکڑے
دیکھو ہمنے گھر کو
کس طرح بتا ہیں
ایک ہاتھ نے ہاتھ دوسرا قطا ہیں
دیکھو یہ گھائل تکڑیرے
گھوم کی یہ جندا تصویر
کوئی نا اسکو سہاگن کہنا
کہنا ہو تو ابھاگن کہنا
کہی پے انکی پیارے چین گئے
کہی پے انکی دلارے چین گئے
انکا دل کچھ ایسا ہیں ٹوٹا
انکو لگتا ہیں جاگ جھوٹھا
انکو ہوئی ہیں جہاں سے نفرت
انکو ہوئی ہیں انسان سے نفرت
اپنی یہ دکھیاروں بہنے
کونسی دنیا میں جائے رہنے
انکو دھوکھا دینے والوں
انسے بدلا لےنے والوں
کہو انہونے کیا تھا بگڑا
انکا گھر کیو تمنے اجڑا
چین لیے کیو انکی کھلونے
کوں سا پپ کیا تھا انہونے
لاکھوں پرانی جدا ہوئے لچن بنے
کریںگے ایسا دھرم کی جو دیوار بنے
کریںگے ایسا دھرم کی جو دیوار بنے
کریںگے ایسا دھرم کی جو دیوار بنے۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.