لوٹ چلا منزل سے رہی
وہ قسمت کے کھیل
ایک قدم تو اور
بڑھتا تو ہو جاتا نور
جھوٹھو تسلی سے
تنے اپنا دل بہلایا
کسی کے دل پے کیا گزری
تو یہ بھی جان نا پایا
تو مڑ کے دیکھ ذرا
تو مڑ کے دیکھ ذرا
تو مڑ کے دیکھ ذرا
شائد بچھڑے مل جائے
یہ دن اب کیا دیکھیگا
جب الٹ گئی سب رہے
جو ہونا ہیں وہی ہوگا
تو چاہیں لاکھ جتن کرے
کرم کر چاہیں نہیں کریکرم کر چاہیں نہیں کرے
کرم کر چاہیں نہیں کرے
جو ہونا ہیں وہی ہوگا
تو چاہیں لاکھ جتن کرے
کرم کر چاہیں نہیں کرے
کرم کر چاہیں نہیں کرے
کرم کر چاہیں نہیں کرے
اس دنیا والوں کو دیکر
آشا اور نراشا
اپروالا دیکھ رہا
چپ کر سبھی تماشا
دکھ سکھ ہیں اسکے ہاتھو مے
دکھ سکھ ہیں اسکے ہاتھو مے
تو کیو سوچ کرے
کرم کر چاہیں نہیں کرے
کرم کر چاہیں نہیں کرے۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.