لے جا اسکی دوائے او
جو تیرا ہو نا سکا
اپنی جاتی بہاروں سے
گلی مل کے رو نا سکا
کن اداؤں سے تیری سواری چلی
جیسے گلشن سے
بعد ای باہاری چلی
کنے ارمان کی
مینہندی رچائے ہوئے
بن کے دلہن
محبت ہماری چلی
لے جا اسکی دوائے
میرا گھام دل میں
لے جا نشانی میری
اب کسی سے ناکہنا کہانی میری
مجھپے گزری سو گزری
میرا گھام نا کر
تیری الفت کے
سڈ کے جوانی میری
لے جا اسکی دوائے
دل کی گلیا نا اب
یاد آئے تجھے
چھو کے گزرے نا
گھام کی ہوائے تجھے
میرا کیا میں
اگر کاک بھی ہو گیا
میری مٹی بھی
دیگی دوائے تجھے
لے جا اسکی دوائے
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.