لہرا کے ڈگر چلی جاتی ہیں کدھر
کچھ تم کو پتا ہیں
کچھ تمہے ہیں خبر
دور کہی پے سونے کی زمی پے
پیارا پیارا ہیں بہاروں نا ناگر
لہرا کے ڈگر چلی جاتی ہیں کدھر
کچھ تم کو پتا ہیں
کچھ تمہے ہیں خبر
یہ کھلے کھلے منچلے
سجے موسم کی قسم
رکتے نہیں کہی میرے قدم
لگتا ہیں من کو جیسے گگن کو
پنکھ بنا میں چھو رہی ہو اڑ کر
لہرا کے ڈگر چلی جاتی ہیں کدھر
کچھ تم کو پتا ہیکچھ تمہے ہیں خبر
جب دھیرے دھیرے ندیا کے تیرے
دن جو ڈھلے
میہندی رچا کر شیام چلے
دبے دبے پاؤ سے
رنگو بھرے گا سے
آئی وہ رنگیلی کوئی گوری سجکر
لہرا کے ڈگر چلی جاتی ہیں کدھر
کچھ تم کو پتا ہیں
کچھ تمہے ہیں خبر
دور کہی پے سونے کی زمی پے
پیارا پیارا ہیں بہاروں نا ناگر
لہرا کے ڈگر چلی جاتی ہیں کدھر
کچھ تم کو پتا ہیں
کچھ تمہے ہیں خبر۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.