سیدھا سدا ہر انسان
ہوتا ہیں وہ پھول سمن
سیدھا سدا ہر انسان
ہوتا ہیں وہ پھول سمن
انسانیت کے دشمن
دیتے ہیں اتنا دھوکھا
وہ دکھ میں تپتے
تپنٹے وہ بن جاتا ہیں لوہا
لوہا لوہا لوہا لوہا
وہ کاٹل ہستا ہا
ایے گھایا لروتا ہیں
سدا نردوشو پر
ہی زرم کیو ہوتا ہیں
چلے نا جب سچائی
پیسہ بنٹا ہیں ایمان
نیکی انسان کے اندر
جھک جاتا ہیں سیتن
کنوں سے انسان کا
جب اٹھ جاتا ہیں بھروشا
دکھ میں تپتے تپتے
وہ بن جاتا ہیں لوہا
لوہا لوہا لوہا لوہا
کچاہری کہا گئی
تھی کہا کنوں تھا کھویا
ستم انسان پے ہوا
جب کہا بھگوان تھا سویا
نظر کے سامنے جسکیدنیا لوٹ جائے
اسکی جلتی آنکھوں میں
گھٹ کیو اتر نا آئے
بدلے کی آگ بھڑکی
جو اس آگ کو کسنے روکا
دکھ میں تپتے تپتے
وہ بن جاتا ہیں لوہا
لوہا لوہا لوہا لوہا
ظلم کا نمو نشان
نا ہوگا دھرتی پر
آج ہم نکلے ہیں
کفن بندھے سر پر
ملے نفرت جسکو
پیار وہ کیا دیگا
ایک جا کے بدلے
جہا کو مٹا دیگا
دل کی عدالت کا
ہوتا ہیں ہر انپھ انوکھا
دکھ میں تپتے
تپتے وہ بن جاتا ہیں لوہا
لوہا لوہا لوہا لوہا
سیدھا سدا ہر انسان
ہوتا ہیں وہ پھول سمن
انسانیت کے دشمن
دیتے ہیں اتنا دھوکھا
وہ دکھ میں تپتے
تپنٹے وہ بن جاتا ہیں لوہا
لوہا لوہا لوہا لوہا۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.