لوٹا ہیں زمانے نے
قسمت نے مٹایا ہیں
ایک بار ہنسایا تھا
ایک بار ہنسایا تھا
سو بار رلایا ہیں
لوٹا ہیں زمانے نے
قسمت نے مٹایا ہیں
دنیا میں وفا کیسی
الفت بھی ہیں ایک دھوکھا
دنیا میں وفا کیسی
الفت بھی ہیں ایک دھوکھا
یہ دنیا بھی دیکھی ہیں
یہ دنیا بھی دیکھی ہیں
یہ دھوکھا بھی کھایا ہیں
اس گھام کے اندھیرے میناب یاد نہیں یہ بھی
اس گھام کے اندھیرے میں
اب یاد نہیں یہ بھی
کب دیپ جلایا تھا
کب دیپ جلایا تھا
کب دیپ بجھایا ہیں
خاموش ہو اس در سے
رسوائی نا ہو تیری
خاموش ہو اس در سے
رسوائی نا ہو تیری
امڑے ہوئے اشقو کو
امڑے ہوئے اشقو کو
پلکوں میں چھپایا ہیں
لوٹا ہیں زمانے نے
قسمت نے مٹا ہیں۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.