دھوپ پانی پے برس جائے
یہ سایے بنائے مٹایے
میں کہوں اور تو آ جائے
بہلائے ہر دوری شرمایے
تو ساتھ ہیں ہو دن رات ہیں
پرچھائیاں بتلائے
تو ساتھ ہیں ہو دن رات ہیں
سایا سایا ماہی وہ ماہی وہ
میری ہر بات
میں ساتھ تو ہیں
ماہی وہ ماہی وہ
میرے سارے حالت
تو ماہی وہ او ماہی وہ او
ہایے ستائے منایے ستائے
تو رلائے ہنسیے
بھی تو ہی ہمسایے
ہر دوری شرمایے
تو ساتھ ہیں ہو دن رات ہےپرچائیاں بتلائے
تو ساتھ ہیں ہو دن رات ہیں
سایا سایا ماہی وہ ماہی وہ
میرے سب راج کل آج تو ہیں
ماہی وہ ماہی وہ
میری ہر ادھان ایک تو
ماہی وہ او ماہی وہ او
ماہی وہ ماہی وہ
یہ چھینا بھی نا چھینا بھی
ہیں دونوں کا تمسے ہی واسطہ
ہو میں ہی توہ ہوں تیرا پتا
ہیں دوسرا نا کوئی راستہ
آئے مجھ تک وہ
تمکو جو ہو ڈھونڈتا
میری خاموشیوں
میں ہیں تو بولتا
یہ چھینا بھی نا چھینا بھی
جو بھی ہوا ہیں وہ تمسے ہوا
ماہی وہ ماہی وہ۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.