یا کہہ دے ہم انسان نہیں
یا من جا تو بھگوان نہیں
یا کہہ دے ہم انسان نہیں
یا من جا تو بھگوان نہیں
یا کہہ دے ہم انسان نہیں
یا من جا تو بھگوان نہیں
ہم اپنی خوشی سے آئے نہیں
دنیا مے ہمے تو لایا ہیں
ہم اپنی خوشی سے آئے نہیں
دنیا مے ہمے تو لایا ہیں
یہ سچ ہیں اگر تو پھر
ہمسے کیو دور تیری ہی چھایا ہیں
کیا ہم تیرہ مہمان نہیں
یا کہہ دے ہم انسان نہیں
یا من جا تو بھگوان نہیں
یہ گھوم کی دھوپ تو دی لیکن
کھسیو کی کبھی برسات نا دیے گھوم کی دھوپ تو دی لیکن
کھسیو کی کبھی برسات نا دی
جو چین کی نیند مے کٹ جاتی
ایسی تو کبھی ایک رات نا دی
کیا اپنا کوئی ارمان نہیں
یا کہہ دے ہم انسان نہیں
یا من جا تو بھگوان نہیں
گھبریک کبھی دل کہتا ہیں
اچھا ہیں اگر ہم مار جائے
گھبریک کبھی دل کہتا ہیں
اچھا ہیں اگر ہم مار جائے
مرنا بھی تو تیرہ ہاتھ مے ہیں
یہ کم بھی کیسے کر جائے
جینا بھی کوئی آسن نہیں
یا کہہ دے ہم انسان نہیں
یا من جا تو بھگوان نہیں
یا کہہ دے ہم انسان نہیں
یا من جا تو بھگوان نہیں۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.