مار ڈالیگا درد ای جگر
کوئی اسکی دوا کیجیے
مار ڈالیگا درد ای جگر
کوئی اسکی دوا کیجیے
یہ وفائے
یہ وفائے بہت ہو چکی
یہ وفائے بہت ہو چکی
آجا کوئی جفا کیجیے
ارے مار دلیگا درد ای جگر
کوئی اسکی دوا کیجیے
چاند ایسی بھی ہوتی ہیں باتیں
آج لوگ کہتے نہیں
چاند ایسی بھی آتی ہیں راتے
کے لوگ دور رہتے نہیں
آج ایسی ہی ایک رات ہیں
رات گزرے دعا کیجیری مار دلیگا درد ای جگر
کوئی اسکی دوا کیجیے
تڑپ کے یو کہیںگے ہم
یہ کیا ستم ہوا صنم
دیا ہیں دل دیا ہیں پیار
نا نیند ہیں نا ہیں قرار
آپسے ہم سکھایت کرے
آپ ہمسے گلا کیجیے
ارے مار دلیگا درد ای جگر
کوئی اسکی دوا کیجیے
یہ وفائے
یہ وفائے بہت ہو چکی
یہ وفائے بہت ہو چکی
آجا کوئی جفا کیجیے
ارے مار دلیگا درد ای جگر
کوئی اسکی دوا کیجیے۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.