مدہوش ہو رہی ہیں آج دھیرے دھیرے شیام
مدہوش ہو رہی ہیں آج دھیرے دھیرے شیام
او او ہونٹھوں پے ہیں گھڑی میرے ہیں بس تیرا نام
کیوں بیقراری کا عالم ہیں یہ پوچھو نا
دل کو سمجھانے میں ہو کیوں ناکام
مدہوش ہو رہی ہیں آج دھیرے دھیرے شام
او ہونٹھوں پے ہیں گھڑی میرے ہیں بس تیرا نام
محکی ہوئی سانسیں میری، کھلی کھلی باہیں میری
کہتی ہیں جو کہہ نا پاؤ
ہو آنکھوں میں ہی پڑھنا تم، چاہو میں کیا میرے سنمتمہے اور کیا میں بتا دو کہنا ضروری توہ نہیں ہیں
باہوں میں لے لو مجھے
ہم مدہوش ہو رہی ہیں آج دھیرے دھیرے شیام
ہونٹھوں پے ہیں گھڑی میرے ہیں بس تیرا نام
لرجتے ترستے ہونٹھ تیرہ مانگے مجھے، میرے پیار کی ایک نشانی
میرے لیے دل میں تیرہ جاگی ہیں جو ارمان نئے، بدلی میری زندگانی
کہتا ہوں میں آج تمسے، باہوں میں آ جاؤ نا
مدہوش ہو رہی ہیں آج دھیرے دھیرے شیام
دھیرے دھیرے شیام۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.