ماہتاب تیرا چہرا کس
خواب میں دیکھا تھا
آئی حسن جہاں بتلا تو
کون میں کون ہوں
خوابوں میں ملے
اکسر ایک راہ چلے ملکر
پھر بھی ہیں یہی بہتر
مت پوچھ میں کون ہوں
ماہتاب تیرا چہرا
کیوں گری گھٹا تو ہی بتا
کیوں ہنسی فضا تو ہی بتا
پھول کیوں کھلا تو ہی بتا
اس راہ پے چلنا ہیں
اس گاہ پے رکنا ہیں
اس کام کو کرنا ہیبتلا کے میں کون ہوں
ماہتاب تیرا چہرا
زندگی کو تو گیت بنا
دل کے ساز پے جھوم کے گا
اس جہاں کو تو پیار سیکھا
ماہتاب تیرا چہرا کس
خواب میں دیکھا تھا
آئی حسن جہاں بتلا
تو کون میں کون ہوں
خوابوں میں ملے
اکسر ایک راہ چلے ملکر
پھر بھی ہیں یہی بہتر
مت پوچھ میں کون ہوں
ماہتاب تیرا چہرا
آ آ آ آ آ آ۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.