میں ادھوری سی دن گزرتی ہوں
میں خواب ہو یا خواب کے جیسی ہوں
میں ادھوری سی دن گزرتی ہوں
میں خواب ہو یا خواب کے جیسی ہوں
بھورے بھورے بادلوں کے پیچھے سے آئے
کرے کے دل
میں ادھوری سی دن گزرتی ہوں
خوشبو سی نکلتی ہیں تن سے
جیسے کوئی گزرے بدن پے
خوشبو سی نکلتی ہیں تن سے
جیسے کوئی گزرے بدن پے
سانسوں سے اتریگا شائد کبھی
کبھی وہ
بھورے بھورے بادلوں کے پیچھے سے آئے
کرے کے دلمیں ادھوری سی دن گزرتی ہوں
آسما کا کونا ایک اٹھا کے
چومتا ہیں نیچے جاگا کے
آسما کا کونا ایک اٹھا کے
چومتا ہیں نیچے جاگا کے
چاند سے اتریگا شائد کبھی
کبھی وہ
بھورے بھورے بادلوں کے پیچھے سے آئے
کرے کے دل
میں ادھوری سی دن گزرتی ہوں
میں خواب ہو یا خواب کے جیسی ہوں
بھورے بھورے بادلوں کے پیچھے سے آئے
کرے کے دل۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.