میں اور تو
میں اور تو کر لے دوستی آجا
میں اور تو
میں اور تو کر لے دوستی آجا
میں اور تو میں اور تو
یاد ہیں اس دن تمنے
میری گیند اچھلی تھی
جب میںنے نشانہ
مارا تالی باجائی تھی
رک جاؤ تم پاس
ہمارے ملکر کھیلینگے
نئے دوستو سے ہم
اپنے باتیں سکھینگے
ہو آج کی بات کر نا
یار بھولے پچھلی باتیں
میں اور تو تو اور
میں کر لے دوستی آجا
میں اور تو میں اور تو
گر گر کے جو رویے نہیں
وہ آگے بھڑتے ہیں
قدم قدم کرکہی لوگ چھوٹی چڑتے ہیں
بوند بوند سے اس دنیا
مے ساگر بھرتے ہیں
چھوٹی موتی چھوٹو سے
ہم کہا ڈرتے ہیں
ہو نئے سفر کی نئے ڈگر کی
نئی نئی ملاقاتے
میں اور تو کر لے دوستی آجا
میں اور تو تو اور میں
اتنی جلدی گھل جاؤگے
کسنے سوچا تھا
ہمارے رنگ مے رنگ جاؤگے
یہ کسنے سوچا تھا
دل میرا اپنا یا میرا
اب یہ جاگ اپنانا ہیں
آنے والے کل کو تمنے
پھولوں مے سزانہ ہیں
ہو میز کے دن ہوںگی
اور ہوںگی مزدار سی ریٹ
میں اور تو تو اور
میں کر لے دوستی آجا
میں اور تو میں اور تو۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.