تنہا تنہا یوں پھرا
اپنوں میں رہ کر اکیلے
ایسا گرا نا اٹھ سکا
میں چلا
میں چلا میں چلا
میں چلا آ
میں چلا
میں چلا میں چلا
میں چلا آ
لمحہ لمحہ گھٹن ہیں
آنکھے بن تیرہ نم ہیں
میرے جلتے جہاں میں
بس یہی ایک گھوم ہیں
دل کی ویرنیاں
ڈھونڈے تجھے
راہوں کے فاصلیں کیوں بڑھ گئے
کیسے یہ زندگی جو ہم جیے
اسنے آسوں اور گھوم دیے
میں چلمیں چلا میں چلا
میں چلا آ
میں چلا
میں چلا میں چلا
میں چلا آ
انکہی یہ کہانی
بن کہے ہیں سنانی
لب پے خاموشیاں ہیں
آشکو میں ہیں راونی
سانسوں کے سلسلے
تھامنے لگے
لبظن کے شبد یہ بجھنے لگے
لمہو کی آگ میں کچھ یوں جلا
میں آپ سے ہی کھو گیا
میں چلا
میں چلا میں چلا
میں چلا آ
میں چلا
میں چلا میں چلا
میں چلا آ۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.