میں کل پھر ملونگی
میں کل پھر ملونگی اسی گلستا مے
یہی شام کو پھر ملاقات ہوگی
نگاہ جھکا کر جو کہنی ہیں تمسے
ذرا یہ تو سوچو وہ کیا بات ہوگی
نگاہیں جھکا کر
تم آؤگی جن رہو سے انکو سجا دو
میں کٹے ہٹکے واہا کالیا بچھڑو
میں گلشن مے آؤنگی نغمے سنتی
ان آنکھوں مے ہوںگی جاوا آرزو
نگاہوں مے الفت کی سو بات ہوگی
نگاہیں جھکا کر
بہت سنی سنی میرے جیون کی رہے
کسی ہمسفت کو ڈھونڈے میری نگاہینسنتے ہو تم تو پیا اپنی کہانی
ذرا یہ بھی سوچو کے تمسے بچھڑ کے
کسک کیا میرے دل مے دن رت ہوگی
نگاہیں جھکا کر
ابھی تم چلی جاؤگی کرکے بہنا
مگر شرط یہ ہیں میرے سپنوں مے آنا
میں سپنوں مے آؤنگی ہستی لاستی
ادھر حسن ہوگا تیرا چاند جیسا
ادھر گیسؤں کی ہسی رت ہوگی
نگاہ جھکا کر جو کہنی ہیں تمسے
ذرا یہ تو سوچو وہ کیا بات ہوگی
میں کل پھر ملونگی اسی گلستا مے
یہی شام کو پھر ملاقات ہوگی
میں کل پھر ملونگی۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.