اٹھ گئی محفل
بجھ گئی شامہ
ڈھال گئی رات
گلابی جا
اٹھ گئی محفل
بجھ گئی شامہ
ڈھال گئی رت گلابی جا
ایک گھٹ بھی اور نا تجھکو
پین دوںگی شربی جا
شربی جا شربی جا
میں شربی نہیں
میں شربی نہیں
میں شربی نہیں
میں شربی نہیں
آنکھوں سے پین
مے کچھ خرابی نہیں
میں شربی نہیں
میں شربی نہیں
میں شربی نہیں
میں شربی نہیں
مجھپے کارلے یاکی
میں ناشے مے نہیا
مجھپے کارلے یاکی
میں ناشے مے نہیا
کسلئے پھر صنم
ڈگمگایے قدم
یہ ہیں مستی تیری
شربتی آنکھ کی
یہ نظر ہیں جنبیے نہیں ہیں شرب
رنگ کیا اس نظر
کا گلابی نہیں
میں شربی نہیں
میں شربی نہیں
میں شربی نہیں
میں شربی نہیں
اب پیے تو صنم
تجھکو میری قسم
اب پیے تو صنم
تجھکو میری قسم
اس طرح روٹھ کر
فر لی کیو نظر
آنکھ بوجھل ہوئی
خالی بوتل ہوئی
جی نہیں پر بھارا
اور لا اور لا
ایک کٹرا نہیں بس
ذرا بھی نہیں
تو شربی نہیں
تو شربی نہیں
تو شربی نہیں
تو شربی نہیں
آنکھوں سے پین مے
کچھ خرابی نہیں
میں شربی نہیں
میں شربی نہیں
میں شربی نہیں
میں شربی نہیں۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.