ہم میں سویا انکھیاں مینچے
تیری زلفوں کے نیچے
دنیا کو بھول دیوانی
اب رہا زمانہ پیچھے
میں سویا انکھیاں مینچے
آ تیری زلفوں کے نیچے
آ دنیا کو بھول دیوانی
اب رہا زمانہ پیچھے
ہم میں سویا انکھیاں مینچے
آ آ آ آ
یہ کون حسین شرمایا
تاروں کو پسینہ آیا
ہرنی کی آنکھیں لے کر
دل کون چرانے آیا
دل کون چرانے آیامیں سوئی انکھیاں مینچے
اب چاہیں کہیں لے جا
تو آگے اور میں پیچھے
میں سویا انکھیاں مینچے آ
یہ میرے نین کنواریں
تیری انکھیاں دیکھ کے ہارے
او جنم-جنم کے ساتھی
میری مانگ میں بھر دے تارے
میری مانگ میں بھر دے تارے
میں سویا انکھیاں مینچے
آ تیری زلفوں کے نیچے
آ دنیا کو بھول دیوانی
آ اب رہا زمانہ پیچھے
ہم میں سویا انکھیاں مینچے آ۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.