میں تیری تامنا کرتا ہوں
تقدیر سے لیکن ڈرتا ہو
او جنیا او جنیا
میرا دل مجھکو دے
میں تیری تامنا
مجھے تجھسے
نہیں ہیں کوئی گلا
ملانا تھا مجھے
جو گھام وہ ملا
تقدیر بنانے والے سے
تقدیر کا شکاواکرتا ہو او جنیا
پتھر نا سمجھ
انسان ہو میں
ایک ٹھہرا ہوا
طوفان ہو میں
مجھے جان سے
اپنی پیار نہیں
میں آن پے
اپنی مارتا ہو
او جنیا میں
تیری تامنا۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.