میں تمکو دیکھتی ہوں
میں تمکو دیکھتی ہوں
دپٹے کو تن کے
دپٹے کو تن کے
دیتی ہوں میں شربے نجرے
دیتی ہوں میں شربے
نجرے تمکو چن کے
تمکو چن کے
میں تمکو دیکھتی ہوں
نس نس میں میٹھی
آگ لگا دوںگی دیکھنا
دیوانا آج تمکو
بنا دوںگی دیکھنا
پتھر پگھل گئے
ہیں ہمارے سبب سے
جلتا ہیں سبب بھی
میرے نقب سے
میں تمکو دیکھتی ہوں
دپٹے کو تن کے
دپٹے کو تن کے
میں تمکو دیکھتی ہوں
گلو کی سرخیوں میزوانی کی آگ ہیں
بوتل میں وہ نشہ
نہیں جو میرے سبب میں ہیں
محفل میں دیکھو آج
برابر کی چوٹ ہیں
اب تو مقابلہ ہیں
تمہاری سربا سے
میں تمکو دیکھتی ہوں
دپٹے کو تن کے
دپٹے کو تن کے
میں تمکو دیکھتی ہوں
ہاتھو نے آج میری
کلائی تو لیجئے
جتنا جوان بدن
ہیں ذرا چو کے دیجیے
بوتل کو دور پھیکیے
بوتل مے کچھ نہیں
آنکھوں میں آنکھے
ڈلیے اور جی بھرکے پیجیے
میں تمکو دیکھتی ہوں
دپٹے کو تن کے
دپٹے کو تن کے
میں تمکو دیکھتی ہوں۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.