کہتا ہیں، ہیں زندگی تو
کیوں مجھ میں پھر ملتا نائی
دیتا ہیں ایسا سفر کیوں
ہیں منزلیں جنکی نہیں
کہدے کھدا۔۔ ہیں کیسا کھدا تو
جو بس میں تیرہ کچھ نہیں
ہاں کوئی تو وجہ ہوگی جو یوں
ہیں مجبور تو بھی کہیں
جتنا تلاشو تو ملتا نہیں
یہ فطرت تیری تو بدلتا نہیں
جتنا تلاشو تو ملتا نہیں
یہ فطرت تیری تو بدلتا نہیں
تو بتا، ایسے کیوں
تیری مرضی چلتا ہیں تجھیتے جی یوں جلتا ہیں تو
عشق میں جینے نا دے تو
اور مرنے بھی دیتا نہیں
کہتا ہیں، ہیں ہمسفر تو
پھر ساتھ کیوں دیتا نہیں
کیا ہیں خفا، ہیں یا بیوفا تو
جو سنتا میری کچھ نہیں
ہاں کوئی تو وجہ ہوگی جو یوں
ہیں مجبور تو بھی کہی
کہدے کھدا۔۔ ہیں کیسا کھدا تو
جو بس میں تیرہ کچھ نہیں
ہاں کوئی تو وجہ ہوگی جو یوں
ہیں مجبور تو بھی کہیں۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.