کہاں گئے ممتا بھرے دن
کیسے کوئی جیے ماں تیرہ بن
کہاں گئے ممتا بھرے دن
کیسے کوئی جیے ماں تیرہ بن
او ماں تجھے ڈھونڈھوں میں کہاں
او ماں کے بنا سنا ہیں جہاں
کون بھلا دنیا میں
ماں کی جگہ لے سکا
کوئی کہہ دے کیا ہوتی ہیں ماں
آخر ماں ہوتی ہیں ماں
کہاں گئے ممتا
کہاں گئے ممتا بھرے دن
کیسے کوئی جیے ماں تیرہ بن
کہاں گئے ممتا بھرے دن
کیسے کوئی جیے ماں تیرہ بن
او ماں تجھے ڈھونڈھوں میں کہاں
او ماں کے بنا سنا ہیں جہاں
ہاتھوں سے کھلائے کے
باہوں میں جھلایے کے
بہنو کی راہ میں
تنے نظریں بچھا دی
لوریاں سنائے کے
ہمکو سلائے کے
اپنا نا سوچا ہمپے
نیندیں بھی لوٹا دی
ماں کی پرچھایی
ہاں ہیں میرا بھائی
کون بھلا دنیا میں
ماں کی جگہ لے سکا
کوئی کہہ دے کیا ہوتی ہیں ماں
آخر ماں ہوتی ہیں ماں
بابل کا پیار تو
ماں کا دلار تو
تیرہ ہوتے ماں بابل
کی یاد بھی نا آئی
تو ہمارا ویر ہیں یہ
بھی تقدیر ہیں
بہنو کی راکھی چومے
بھییا کی کلائی
دھوپ کیا پتا نہیں
گم کیا پتا نہیں
تیرہ سایے میں ممتا
کی چھانو ہی ملی ہیں
آنسو کیا پتا نہیں
درد کیا پتا نہیں
تیرہ انگنا میں یہ
کلیاں پھول سی کھلی ہیں
ماں کی پرچھایی
ہاں ہیں میرا بھائی
کون بھلا دنیا میں
ماں کی جگہ لے سکا
کوئی کہہ دے کیا ہوتی ہیں ماں
تیرہ جیسی ہاں ہوتی ہیں من
ممتا بھرے ہر پل ہر دن
کیسے ملینگے بھییا ہمیں تیرہ بن
ممتا بھرے ہر پل ہر دن
کیسے ملینگے بھییا ہمیں تیرہ بن
چاہیں کوئی دھند لے جہاں
او ایسا بھائی ملےگا کہاں
ہیں یہ دوا ہر بھائی
بھائی ہو تیری طرح
ماں جیسی شیتل پرویا
ہاں آخر ہیں اپنا بھییا۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.