مندر کی مرتی سی بیٹھی،
او ہو مندر کی مرتی سی بیٹھی
ہیلے نا ڈولے کچھ بھی نا بولی
او ہو ہم دل دیکے پھس گئے
مندر کی مرتی سی بیٹھی،
کیا اسے بھائے کیا نا بھائے،
ہم تو کچھ بھی سمجھ نہیں پایے
ہو کتنے جتن کئے ہنسنے ہسنے کے،
اسکو مننے کے، پاس بلانے کے،
ہم ہیں پنجرے میں جیسے پنچھی
او ہو، ہم ہیں پنجرے میں جیسے پنچھی
چاہکے نا گئے یہا جبسے آئے
او ہو اڑنے کو ترس گئے
ہم ہیں پنجرے میں جیسے پنچھی
بہتی ہوئی ہو ندیا کی دھارا،
گاؤ کو لے جا سندیشہ ہمارا
محکی ہوا جانے کدھر سے آئی ہیں،
کونسے پھولوں کی خوشبو چرائی ہیچنچل ہوا ہیں تیرہ جیسی، او
ہو، چنچل ہوا ہیں تیرہ جیسی
روکتی نا روکے یہ ہوا کے جھوکے
تیری کھسبو میں بس گئے،
چنچل ہوا ہیں تیرہ جیسی
جاتے ہوئے جو ان نینو کو بھائے
دیکھو لگے ہیں ڈرنے،
انہی بہم کے سایے
ڈرنے کی کیا بات ہیں گوری،
لے تو تم لے بہیا موری
من کی باتو کو بن کہے جانے رے
مٹ وہی ہیں جو من پہچاننے رے
میں ہوں تیرا، تو ہیں میری، او ہو
میں ہوں تیرا،
تو ہیں میری، بولی نا بولی
ہم بھی نہیں بولی،
ایک بندن میں کس گئے
میں ہوں تیرا، تو ہیں میری
میں ہوں تیرا، تو ہیں میری۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.