مٹی جسم کی گیلی ہو چلی
مٹی جسم کی
خوشبو اسکی روح تک گھولی
خوشبو اسکی
ایک لمحہ بانکے آیا ہیں
ایک لمحہ بانکے آیا ہیں
سدھ زخموں کا وید
من بےقیڈ ہوا
من بےقیڈ
من بےقیڈ ہوا
من بےقیڈ
رفتہ رفتہ مشکلیں
اپنے آپ کھو رہی
اطمینان سے قسمیں کس کہی جاکے سو رہی
دستان دینے لگی ہوا اب چتنوں پے
زندہ ہاؤ توہ کسکا بس ہیں
ارمانوں پے کوئی سیہرا بندھے آیا ہیثادھ زخموں کا وید
من بےقیڈ ہوا
من بےقیڈ
من بےقیڈ ہوا
من بےقیڈ
اب تلک جو دھ دبیں
راج وہ کھل رہیں
درمیاں کی پھاسلیں
ایک رنگ میں گھول رہیں
دو سانسوں سے جلی جو لو اب وہ خفی ہیں
میری بھیتر کچھ نا را پر تو باقی ہیں
ایک قطارا بانکے آیا ہیں
سدھ زخموں کا وید
من بےقیڈ ہوا
من بےقیڈ
من بےقیڈ ہوا
من بےقیڈ۔۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.