من میرا اڑتا جائے
بادل کے سنگ دور گگن مے
آج ناشے مے گھٹا گیت
ملان کے رے رم جھم
رم جھم رم جھم
آس کے پنکھ لگاکر
پنچھی مستہونا
پی کی ناگریا
آج چلا دل دیوانا
گھانا گھانا بادل
گرجے توہ کیا
کاما کاما بجلی
چمکے توہ کیا
چنچل من توہ
رکنا کہی نا جانے ریمان میرا اڑتا جائے
اٹھتی ہیں جیسے ساگر مے
کالا کالا چھالا
چھالا کرتی ترنگے
من مے ویسے ہی جاگ رہی
پل پل ویاکل مست امنگے
آج نا روکو پیار کے اس دیوانے کو
ہاتھو سے دل جاتا ہیں توہ جانے دو
توڑ چلا یہ بندھن سارے
جہاں سجن کا پیار پکارے
پاگل ہیں من کب
یہ کسی کی منے رے
من میرا اڑتا جائے۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.